نئی دہلی، 20؍مارچ (ایس اونیوز/آئی این ایس انڈیا ) کانگریس نے الزام لگایا ہے کہ مودی حکومت نے وعدوں کے مطابق کسانوں کے قرض تو معاف نہیں کئے جس وجہ سے ملک بھر کے کسان خودکشی کر رہے ہیں لیکن خود کشی کے بعد معاوضہ تقسیم کیا جا رہا ہے۔ راجیہ سبھا میں وقفہ صفر کے دوران کسانوں کے مسائل اٹھاتے ہوئے کانگریس ایم پی پرمود تیواری نے پیر کو کہاکہ مہاراشٹر میں اسی سال جنوری اور فروری کے مہینے میں 117 کسانوں نے خود کشی کر لی ہے۔ ان میں سے 46 کسانوں کے خاندانوں کو معاوضہ دیا گیا، 13 کے دعوے مسترد کر دئے گئے اور 58 کے دعووں پر غور کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ معاوضہ دئے جانے سے پتہ چلتا ہے کہ کسانوں نے خود کشی کی ہے۔ تیواری نے کہا کہ کسانوں کی خودکشی کا سبب قحط، بارش میں کمی یا فصل کی کم پیداوار ہونا نہیں ہے، فصل تو اچھی ہوئی لیکن نوٹ بندی کی وجہ سے انہیں ان کے فصل کی صحیح قیمت نہیں مل پائی۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے کسانوں کا قرض معاف کرنے کا وعدہ کیا تھا لیکن اسے پورا نہیں کیا اور کسان سخت اقتصادی بحران میں ڈوب گئے۔ انہوں نے کہا کہ سرکار نے وعدہ کیا تھا کہ اگر اترپردیش میں وہ اقتدار میں آتی ہے تو کابینہ کی پہلی ہی میٹنگ میں کسانوں کے قرضے معاف کرنے کا فیصلہ کیا جائے گا۔ کابینہ کی پہلی میٹنگ ہو گئی اور کسانوں کے قرض معافی کے سلسلے میں کوئی اعلان نہیں کیاگیا۔ تیواری نے کہا کہ کسانوں کی خود کشی کے لئے وہ براہ راست حکومت پر الزام لگا رہے ہیں جس کی غلط پالیسیوں کی وجہ سے مہاراشٹر میں 117 کسانوں نے خود کشی کی۔ دیگر ریاستوں میں بھی کسان خودکشی کر رہے ہیں۔